Tuesday 14 December 2021

 اس دنیا میں انسان امتحان کی غرض سے سکونت پذیر ہے خود چنیدہ امتحان میں کامیابی کا دارومدار صحیح راستے کا چناو ہے یہ چنوتی اتنی کثیر الجہات ہے کہ اگر گہرائی میں جاکر تجزیہ کیا جائے تو نجات صرف  رب کی رحمت میں ہی نظر آتی ہے۔حقوق اللّہ کو ہم نے ثانوی درجہ دے رکھا ہے کہ اللّہ معاف کریگا ۔کیسے کریگا؟ اس پر غور کی کبھی نوبت ہی نہیں آئی۔رب ہونے کے ناطے جو نعمتیں اس نے ہمیں عطا کررکھی ہیں ان کا شمار کرنے بیٹھیں تو گنتی ختم ہوجائے اور حساب کرنے بیٹھیں تو ایک ایک نعمت کے شکر پر زندگی ختم ہوجائے ۔ایک چائے کی پیالی پلانے والے کا احسان تو چکانے والے زندگی بھر یاد رکھتے ہیں لیکن رب کائنات کا ممنون احسان تو ردکنار شعور بھی شاید نہیں ہے جو حقوق اللّہ کو نہ پہچاننے کی بنیادی وجہ ہے۔


محمد آصف

2 comments:

  1. MashaAllah ... Excellent Effort. Keep it up dear Asif.

    ReplyDelete
  2. ماشآء اللہ، بہت خوب آصف بھائی
    جزاک اللہ خیرًا

    ReplyDelete

Thanks for reading the blog... Keep reading, sharing and spreading.

IDIOMS 5