نیند بیچ دی ہم نے
چند سکوں کی خاطر
اصول بیچ دئیے ہم نے
چند عہدوں کی خاطر
سکوں بیچ دیا ہم نے
چند رتبوں کی خاطر
آنکھیں بیچ دی ہم نے
کس کی خاطر ، کس کے لئے، کتنے میں اور کیوں؟
لذت بیچ دی ہم نے
افکار بیچ دئیے ہم نے
اذکار بیچ دئیے ہم نے
آداب بیچ دئیے ہم نے
دل بیچ دیا ہم نے
دماغ بیچ دیا ہم نے
اپنا سب کچھ لذت کام و دہن کی خاطر، دنیاوی آرام و آسائش کی خاطر بیچ دیا
اور انہیں چیزوں میں ہم دلی سکون ، دماغی چین اور روحانی قرار ڈھونڈتے پھر رہے ہیں۔
“Will all great Neptune’s ocean wash this blood
Clean from my hand?”
آئیں اس کو وہاں ڈھونڈتے ہیں جہاں پر اس کو رکھا گیا ہے۔
“A little water clears us of this deed: How easy is it then!”
صرف ایک کلمہ ہے جہاں سارا کچھ جو ہم نے لٹا دیا وہ ہمیں مل جائیگا۔
"آلا بذکر اللہ تطمئن اللہ قلوب "
جو گذر گیا اس کو چھوڑ کر
جو باقی بچا اس کو اس کلمہ سے بچا لیں اس مہلت میں جو ہمارے پاس آج بھی ہے۔ وگرنہ
“Sleep no more! Macbeth does murder Sleep.”
Very artistic & careful use of two lines of Macbeth ...really enjoyed...overall AIK KALMA gives us food for thougt..thanks dear n keep it up.🌹
ReplyDeleteJazakAllah Murshad ..... Thanx for your wonderful words
ReplyDeleteGreat article sir
ReplyDeleteJazaAllah Sir!
ReplyDelete