Saturday 22 January 2022

آج کی آیت : الدخان :51

  


اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ فِىْ مَقَامٍ اَمِيْنٍ 

ترجمہ: بیشک جو خدا سے ڈرنے والے ہوں گے وہ مقام امن میں ہوں گے۔

 

عربی کے وہ الفاظ جنہیں ہم جانتے ہیں یا اردو میں مستعمل ہیں:

الْمُتَّقِيْنَ :متقی لوگ

 فِيْ  مَقَامٍ: جگہ پر ہوں گے

اَمِيْنٍ : امن والی

 

خالص عربی کے الفاظ:

اِنَّ: بیشک

 

تفہیم:

اس سورۃ کا موضوع رسالت اور قرآن کا انکار کرنے والوں کے لیے انذار ہے انہیں تنبیہہ اسلئے  کی جارہی ہے تاکہ وہ سمجھ جائیں، بجائے دنیا و آخرت کی ذلت کے وہ ابدی نعمتوں میں رہیں۔

اس سے سابقہ آیات میں جہنم کا احوال بتایا گیا کہ گناہگاروں کا انجام کیا ہوگا اور آیت 50 میں وجہ بتا دی۔ آیت 51 سے اب  خدا ترس لوگوں کے لیے جنت کی ابدی نعمتوں کا ذکر ہے، اس کی تصویر پیش کی جارہی ہے، جس میں پہلی بات یہ بیان کی گئی ہے کہ متقی لوگ امن والی جگہ میں ہونگے۔

یہاں زبان کے اسلوب  میں ایک خاص بات ہے جس کی طرف توجہ چاہونگا، عربی میں فعل کے بغیر بھی جملہ بن جاتا ہے، اسم اور فعل کا تقابل کیا جائے تو فعل کمزور مانا جاتا ہے کیونکہ وہ زمانے کا محتاج   ہوتا ہے اور اسے کسی کرنے والے یعنی فاعل کی ضرورت ہوتی ہے اور کبھی کبھی غیر یقینی بھی ہوتا ہے ، جبکہ اسم کو نہ کسی کرنے والے کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ہی وہ زمانے کے ساتھ تبدیل ہوتا ہے، نحمدہُ "ہم اس کی حمد کرتے ہیں" سے زیادہ قوی جملہ ہے  الحمدللہ  "تمام حمد اللہ کے لیے ہے" ، اللہ کی تعریف کوئی کرے نہ کرے اس کی تعریف ہے، اس کی تعریف ماضی میں بھی تھی حال میں بھی ہے اور مستقبل میں بھی ہوگی، کسی ایک زمانہ میں قید نہیں۔

اور اسم  میں جب کوئی بات کی جاتی ہے تو اس میں تبدیلی ممکن نہیں اور یقینی بات ہوتی ہے جبکہ فعل  دو قسم کے ہوسکتے ہیں یقینی perfectverb اورغیر یقینی imperfect verb۔ جیسے میں اگر کہوں "میں کرچکا" تو یہ یقینی بات ہوگی اور اگر میں کہوں کہ "میں کرونگا" تو یہ بات پوری طرح یقینی نہیں کہ میں کرسکونگا کہ نہیں۔

اس آیت میں اسم کے استعمال سے اس بات کو یقینی بنا کرپیش کیا گیا ہے کہ اللہ  کے فرمانبرداروں کا یہ مقام یقینی ہے، اور ایسے ہی اگلی آیت میں ہے، جبکہ یہ بات مستقبل کی ہورہی ہے کہ ایسا جنت میں ہوگا اور ہم جانتے ہیں ہوگا کے لیے فعل مضارع استعمال ہوتا ہے جو   ہے imperfect verb

سبحان اللہ۔ 

ہم اپنے شفیق و مہربان رب کی کون کون سی نعمت کو جھٹلائیں گے؟ اور اس کی نعمتوں کو شمار کرنا چاہیں تو نہیں کرسکتے۔

اللہ ہمیں اس کا بندہ بننے کی توفیق عطا فرمائے۔

آمین

محمد علی بلوچ

No comments:

Post a Comment

Thanks for reading the blog... Keep reading, sharing and spreading.

IDIOMS 5